شرائط و ضوابط
الحبیب سگنیچر کارڈ

کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر اس درخواست فارم پر دستخط کر کے اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ وہ بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ سے متعلق تمام قابل اطلاق شرائط و ضوابط ("شرائط و ضوابط") سے اتفاق کرتا ہے جیسا کہ یہاں درج ہیں، جو بینک الحبیب لمیٹڈ (جسے بعد ازاں "بینک" کہا جائے گا) کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔ یہ شرائط و ضوابط کسی بھی دیگر معاہدوں، ہدایات، شرائط و ضوابط کے علاوہ ہیں، اور ان کا متبادل نہیں، جو کہ کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کے بینک کے ساتھ موجود اکاؤنٹ (اکاؤنٹس) پر لاگو ہوتے ہیں، بشمول عمومی شرائط و ضوابط۔یہ شرائط و ضوابط درج ذیل کے ساتھ مل کر پڑھی جائیں گی
تعریفات
- اکاؤنٹ" سے مراد وہ بینک اکاؤنٹ ہے جو کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کے نام پر بینک میں موجود ہو (چاہے اکیلے یا کسی اور فرد کے ساتھ مشترکہ طور پر)، جس کا نمبر کارڈ کے لیے دی گئی درخواست فارم میں درج کیا گیا ہو گا؛
- اکاؤنٹ ہولڈر (اکاؤنٹ ہولڈرز)" سے مراد وہ فرد (یا افراد) ہیں جن کے نام پر بینک میں اکاؤنٹ (اکاؤنٹس) موجود ہو (چاہے اکیلے یا کسی اور فرد کے ساتھ مشترکہ طور پر)؛
- بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ" سے مراد وہ ڈیبٹ کارڈ ہے جو بینک کی جانب سے کارڈ ہولڈر کو جاری کیا جاتا ہے؛
- برانچ" سے مراد بینک الحبیب لمیٹڈ کی وہ برانچ ہے جہاں اکاؤنٹ موجود ہو؛
- "کارڈ" سے مراد بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ ہے، اور اس میں کوئی متبادل کارڈ یا ضمنی کارڈ (جہاں لاگو ہو) شامل ہوگا؛
- "کارڈ ہولڈر" سے مراد وہ فرد (یا افراد) ہے جو بینک کے اکاؤنٹ کو چلانے کا مجاز ہو (مشترکہ اکاؤنٹ کی صورت میں صرف ایک فرد، اگر اکاؤنٹ "یا سروائیور" کی بنیاد پر کھولا گیا ہو)، اور جہاں لاگو ہو، وہ افراد جنہیں ضمنی کارڈ جاری کیا جائے؛
- پن (PIN)" سے مراد وہ ذاتی شناختی نمبر ہے جسے کارڈ ہولڈر وقتاً فوقتاً کارڈ کے ساتھ استعمال کرتا ہے، اور جہاں سیاق و سباق اجازت دے، اس میں ٹی پن (TPIN) بھی شامل ہوگا؛
- شیڈول آف چارجز" سے مراد وہ فیسوں اور چارجز کی فہرست ہے جو بینک کی جانب سے فراہم کردہ مختلف خدمات اور مصنوعات پر لاگو ہوتی ہے، جو بینک کی برانچوں اور ویب سائٹ پر دستیاب ہے، اور وقتاً فوقتاً تبدیل کی جا سکتی ہے؛
- ٹی پن (TPIN)" سے مراد کارڈ ہولڈر کا ٹیلیفون ذاتی شناختی نمبر ہے؛
- ٹرانزیکشن (Transaction)" سے مراد کوئی بھی کیش نکلوانا، ادائیگی، یا کارڈ کے استعمال سے کی جانے والی کوئی اور لین دین ہے، یا ایسا کوئی ریفنڈ جو کارڈ کے مجاز استعمال سے منسلک ہو اور جو اکاؤنٹ میں ڈیبٹ یا کریڈٹ کی صورت میں ظاہر ہو۔
کارڈ کا اجرا
بینک، اپنی مکمل صوابدید پر، کارڈ جاری کر سکتا ہے جب کارڈ ہولڈر نے کارڈ کے لیے درخواست فارم مکمل طور پر پُر کیا ہو، ان شرائط و ضوابط اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق عمومی شرائط و ضوابط سے اتفاق کیا ہو، اور بینک نے اس کی منظوری دی ہو۔ بینک میں اکاؤنٹ کھولنا اور اسے برقرار رکھنا، کارڈ کے اجرا کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔
کارڈ کی ملکیت
- کارڈ ہر وقت بینک کی ملکیت رہے گا اور بینک کسی بھی وقت، اپنی مکمل صوابدید پر، اپنے مجاز افسران، ملازمین، شراکت داروں یا ایجنٹس کے ذریعے کارڈ کو ضبط کر سکتا ہے، کارڈ ہولڈر سے کارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے یا کارڈ کے استعمال کو معطل کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں اگر کارڈ ہولڈر کو کسی قسم کا نقصان ہو تو بینک اس کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
- کارڈ صرف کارڈ ہولڈر ہی استعمال کر سکتا ہے۔ کارڈ ہولڈر کسی تیسرے فریق کو اپنا کارڈ دینے کا مجاز نہیں ہے اور یہ یقینی بنانے کا خود ذمہ دار ہے کہ کارڈ کسی تیسرے فریق کی دسترس میں نہ آئے۔
بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کا استعمال
- بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کو کسی بھی خودکار ٹیلر مشین ("اے ٹی ایم") سے رقم نکالنے یا اے ٹی ایمز کے ذریعے فراہم کردہ اضافی بینکاری خدمات (جن میں، لیکن محدود نہیں، بینک کے اندر یا پاکستان میں کسی بھی دوسرے بینک کے درمیان مقامی طور پر فنڈز کی منتقلی اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی شامل ہیں) کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کو دنیا بھر میں اُن دکانداروں یا فراہم کنندگان سے اشیاء اور/یا خدمات کی ادائیگی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جو بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کو قبول کرتے ہیں، بشرطیکہ یہ استعمال متعلقہ بینک کارڈ ایسوسی ایشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہو، جیسا کہ وقتاً فوقتاً لاگو ہوتے ہیں۔
- اگر کارڈ ہولڈر بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ (سوائے بینک الحبیب پےپیک ڈیبٹ کارڈ کے، جو صرف پاکستان میں استعمال ہو سکتا ہے) کو پاکستان سے باہر کسی ٹرانزیکشن (بشمول اے ٹی ایمز) کے لیے استعمال کرتا ہے، تو کارڈ ہولڈر پر کرنسی کی تبدیلی اور سروس فیس لاگو ہو گی جو ٹرانزیکشن کے وقت فوراً چارج کی جائے گی۔ تاہم، بینک کرنسی کی تبدیلی یا زرمبادلہ کی دستیابی پر کسی بھی قسم کی ضمانت نہیں دیتا اور نہ ہی اس کا کوئی ذمہ دار ہوگا، چاہے یہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی وجہ سے ہو یا کسی اور وجہ سے۔
- اگر کسی مرچنٹ کی طرف سے بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے کی گئی ٹرانزیکشن پر ریفنڈ کیا جائے، تو بینک متعلقہ بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ اکاؤنٹ میں رقم اس وقت جمع کرے گا جب مذکورہ ریفنڈ کی کلئیر شدہ رقم مرچنٹ یا سیٹلمنٹ بینک سے موصول ہو جائے گی۔ بینک کسی بھی تاخیر کا ذمہ دار نہیں ہوگا جو اس ریفنڈ کے موصول ہونے میں ہو۔
- پرائمری کارڈ ہولڈر، بینک الحبیب کے سپلیمنٹری ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے کی جانے والی تمام ٹرانزیکشنز کا واحد طور پر ذمہ دار ہوگا۔ اس سلسلے میں، سپلیمنٹری بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کے استعمال سے متعلق تمام معاملات (بشمول کسی بھی تنازعہ) پر بینک کے ساتھ رابطے کا واحد ذریعہ پرائمری کارڈ ہولڈر ہوگا، اور پرائمری کارڈ ہولڈر اس بات کو تسلیم کرتا اور قبول کرتا ہے۔ بینک کسی بھی خط و کتابت یا ہدایت (بشمول کسی بھی ترمیم) کے لیے، جو ضمنی بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ سے متعلق ہو، پرائمری کارڈ ہولڈر کی رضامندی اور دستخط کا تقاضا کرے گا۔ سپلیمنٹری بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ نابالغ افراد کو جاری نہیں کیے جائیں گے۔
- بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کو ٹیلی بینکنگ سروسز اور دیگر مالیاتی لین دین/سہولیات کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جو اے ٹی ایم کے ذریعے پاکستان بھر میں دستیاب ہوں (جیسے کہ یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی، الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر وغیرہ)، جیسا کہ وقتاً فوقتاً بینک کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں۔
- بینک الحبیب ڈیبٹ کارڈ کو اکاؤنٹ سے زائد رقم نکالنے یا کسی بھی نوعیت کا قرض حاصل کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا، اور کسی بھی صورت میں اس کارڈ کو منتقل، گروی، رہن یا کسی بھی قسم کے قانونی بوجھ یا دعوے کے تحت نہیں لایا جا سکتا۔
- بینک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اے ٹی ایم یا پی او ایس مشین سے 24 گھنٹوں کے دوران کیش نکلوانے یا خریداری کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کرے، اور وقتاً فوقتاً صارف کو ان حدود سے آگاہ کرے۔
- بینک اس بات کا ذمہ دار نہیں ہوگا کہ اگر کسی فنی خرابی، ناکامی، اے ٹی ایم / پی او ایس / ٹیلی بینکنگ سروس کی معطلی، مشین میں عارضی طور پر رقم کی کمی، یا مشین کی مرمت، سروسنگ یا بجلی کے تعطل کی وجہ سے صارف کو کسی نقصان یا پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔
- بینک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی تکنیکی خرابی یا سسٹم کی کسی نادانستہ غلطی کے نتیجے میں اکاؤنٹ میں کی گئی غلط اندراجات کو درست کرے اور واپس لے۔ کسی بھی ٹرانزیکشن کا بینک کے پاس موجود ریکارڈ، خواہ وہ الیکٹرانک ہو یا دیگر کسی شکل میں، اُس ٹرانزیکشن کا حتمی ثبوت ہوگا۔
کارڈ کی میعاد
- کارڈ اس وقت تک مؤثر یا فعال نہیں ہوگا جب تک کہ کارڈ ہولڈر اس کے وصول کی تصدیق نہ کرے اور اس کے استعمال سے متعلق شرائط و ضوابط کو قبول نہ کرے۔ کارڈ کو وہی طریقہ اپناتے ہوئے فعال کیا جائے گا جو وقتاً فوقتاً بینک کی جانب سے مقرر کیا جائے گا۔
- کارڈ اس وقت تک مؤثر یا فعال نہیں ہوگا جب تک کہ کارڈ ہولڈر اس کے وصول کی تصدیق نہ کرے اور اس کے استعمال سے متعلق شرائط و ضوابط کو قبول نہ کرے۔ کارڈ کو وہی طریقہ اپناتے ہوئے فعال کیا جائے گا جو وقتاً فوقتاً بینک کی جانب سے مقرر کیا جائے گا۔
کارڈ کا گم یا چوری ہونا
- کارڈ ہولڈر پر لازم ہے کہ وہ کارڈ یا پن کے غیر مجاز استعمال سے بچنے کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔ اگر کارڈ گم یا چوری ہو جائے، تو کارڈ ہولڈر فوری طور پر بینک کو اُن رابطہ نمبروں پر ٹیلیفون کے ذریعے مطلع کرے جو وقتاً فوقتاً کارڈ ہولڈر کو فراہم کیے گئے ہوں، اور اس کے ساتھ ساتھ تحریری طور پر بھی کارڈ کے گم یا چوری ہونے کی اطلاع دے۔کارڈ کے گم، چوری، غلط استعمال یا غیر مجاز استعمال کے نتیجے میں ہونے والے تمام نقصانات یا اخراجات کی مکمل ذمہ داری کارڈ ہولڈر پر ہوگی۔ بینک معقول حد تک اقدامات کرے گا کہ جب کارڈ کے گم یا چوری ہونے کی اطلاع موصول ہو، تو کارڈ کو غیر فعال کر دیا جائے، بشرطیکہ کارڈ ہولڈر اپنی شناخت بینک کی تسلی کے مطابق فراہم کرے۔تاہم، جب تک کارڈ غیر فعال نہ کر دیا جائے، بینک کسی بھی غلط استعمال کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا، اور کارڈ کے ذریعے کی گئی تمام ٹرانزیکشنز کا بینک کا ریکارڈ ہر لحاظ سے حتمی اور قابلِ قبول شہادت تصور کیا جائے گا۔
- گر کارڈ گم یا چوری ہو جائے تو کارڈ ہولڈر پر لازم ہے کہ وہ کارڈ کی بازیابی کے لیے بینک کے کسی بھی افسر، ملازم، نمائندے، ایجنٹ یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کرے۔بینک اس بات کا مجاز ہوگا کہ اگر اسے یقین ہو کہ کسی نقصان سے بچنے یا گم، چوری، غلط یا غیر مجاز استعمال کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کی تلافی میں مدد مل سکتی ہے، تو وہ کارڈ ہولڈر اور اکاؤنٹ سے متعلق معلومات افشاء کر سکے۔اگر کارڈ ہولڈر کی جانب سے گم یا چوری ہونے کی اطلاع دینے کے بعد کارڈ مل جائے، تو اسے دوبارہ استعمال نہیں کیا جائے گا۔ ایسی صورت میں، کارڈ ہولڈر پر لازم ہوگا کہ وہ کارڈ کو مقناطیسی پٹی کے درمیان سے کاٹ کر فوری طور پر بینک کو واپس کر دے۔
- کارڈ ہولڈر کارڈ کو مکمل طور پر اپنے خطرے پر استعمال کرے گا اور اس کے نتیجے میں ہونے والے تمام نقصانات، نقصان اور اخراجات کے لیے بینک کو محفوظ رکھے گا اور اسے کسی بھی قسم کی ذمہ داری سے بری کرے گا۔
- کارڈ ہولڈر کسی دوسرے شخص کو کارڈ نہیں دے گا اور اس بات کا عہد کرتا ہے کہ وہ کارڈ کے گم ہونے، ضائع ہونے یا چوری ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن احتیاط کرے گا۔
- کارڈ ہولڈر تمام ڈیبیٹس کو تسلیم کرے گا جو کارڈ کے استعمال سے اکاؤنٹ میں کی گئی ہوں، بغیر کسی حد کے (سوائے اس کے کہ جب بینک کو گم ہونے کے بارے میں تحریری اطلاع دی جائے اور بینک نے اس کا اعتراف کیا ہو)۔
- بینک کارڈ ہولڈر کو کسی بھی قسم کے نقصانات کا ذمہ دار نہیں ہوگا جو اس کی ہدایات کی تکمیل میں ناکامی یا تاخیر کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے متعلق ہوں۔
پِن
- کارڈ کے ساتھ ایک پِن جاری کیا جائے گا۔
- بینک کارڈ ہولڈر کو پِن جاری کرے گا، بشرطیکہ کارڈ ہولڈر کی درخواست ہو۔ اگر بینک پِن جاری کرتا ہے تو کارڈ ہولڈر کو تمام معقول احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوںگی تاکہ غیر مجاز استعمال سے بچا جا سکے، جن میں شامل ہیں مگر ان تک محدود نہیں: پِن پر مشتمل کسی بھی خط و کتابت کو وصولی کے فوراً بعد اسے ختم کرنا، کبھی بھی پِن کو کسی تیسرے فریق کے سامنے افشا نہ کرنا، پِن کو کارڈ یا کسی دوسرے آئٹم پر نہ لکھنا جو عموماً کارڈ کے ساتھ رکھا جاتا ہو، اور پِن کو اس طرح نہ لکھنا کہ کوئی اور شخص اسے سمجھ سکے۔
- کارڈ ہولڈر ہر ممکن احتیاط کرے گا تاکہ کسی بھی الیکٹرانک سروس پِن/پاس ورڈ کو کسی تیسرے فریق کے سامنے حادثاتی طور پر یا کسی اور طریقے سے افشاء نہ ہونے دے۔ وہ تمام لین دین جو پِن/پاس ورڈ کے ذریعے کیے جائیں گے، انہیں کارڈ ہولڈر کی طرف سے کیے گئے لین دین کے طور پر شمار کیا جائے گا، چاہے پِن/پاس ورڈ کسی دوسرے شخص کو افشاء کر دیا جائے، جب تک کہ کارڈ ہولڈر نے کارڈ کو بلاک نہ کر لیا ہو۔ کارڈ ہولڈر بینک کو کسی بھی قسم کے نقصان، نقصانات اور اخراجات سے بچانے اور انڈیمنیفائی کرنے کی ذمہ داری لے گا جو پِن کے افشاء کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔ اگر پِن غیر ارادی طور پر یا کسی اور طریقے سے تیسرے فریق کو افشاء ہو جائے تو کارڈ ہولڈر کو جیسے ہی یہ پتا چلے کہ کسی تیسرے فریق (جو کارڈ ہولڈر نہیں ہے) کو پِن کے بارے میں علم ہو گیا ہے یا اس کے جاننے کا شبہ ہے، فوراً بینک کو اطلاع دینی ہوگی۔
- جہاں پِن یا کارڈ کی گمشدگی، چوری یا غلط استعمال کی زبانی اطلاع دی جاتی ہے، اسے فوراً کارڈ ہولڈر کی برانچ کو تحریری طور پر تصدیق کرنا ضروری ہوگا۔
- ہر وہ شخص جو پِن کے ساتھ کارڈ استعمال کرتے ہوئے نقد رقم نکالتا ہے یا ادائیگی کرتا ہے، بینک کے نزدیک ایک مجاز کارڈ ہولڈر سمجھا جائے گا۔ یہ اس صورت میں بھی لاگو ہوتا ہے جب یہ شخص دراصل کارڈ ہولڈر نہ ہو اور بینک کو مذکورہ شخص کی جانب سے ایسی ٹرانزیکشنز کو قبول کرنے اور متعلقہ اکاؤنٹس کو ان ٹرانزیکشنز کے حوالے سے ڈیبٹ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ اس طرح کارڈ کے استعمال اور غلط استعمال سے پیدا ہونے والا خطرہ براہ راست کارڈ ہولڈر پر عائد ہوتا ہے اور بینک اس کی ذمہ داری نہیں لے گا۔ اگر پِن کارڈ کے ساتھ رکھا گیا ہو اور بعد میں گم یا چوری ہو جائے تو کارڈ ہولڈر تمام پِن سے متعلق ٹرانزیکشنز کا اکیلا ذمہ دار ہوگا۔ اگر کارڈ ہولڈر پِن کسی تیسرے فریق کو افشاء کرتا ہے، تو پھر تمام پِن سے متعلق ٹرانزیکشنز کا اکیلا ذمہ دار کارڈ ہولڈر ہوگا۔
- بینک کو کارڈ ہولڈر کی طرف سے دی جانے والی کسی بھی ٹیلیفون ہدایات پر عمل کرنے کا اختیار حاصل ہے، چاہے وہ کال سینٹر کے دستی تصدیق کے ذریعے ہوں یا جہاں کارڈ ہولڈر کی جانب سے بینک کی آئی وی آر سروس کا استعمال کرتے ہوئے پیدا کیا گیا ٹی پِن ہدایات دینے کے وقت فراہم کیا گیا ہو۔
- اس بات کے باوجود کہ کارڈ ہولڈر نے بینک کی آئی وی آر سروس کے ذریعے اپنا ٹی پِن تبدیل کیا ہو، کارڈ ہولڈر کسی بھی غیر مجاز ٹرانزیکشن یا نقصانات کا ذمہ دار رہے گا جو ٹی پِن کی تبدیلی کے بعد کارڈ کے غیر مجاز استعمال کی وجہ سے ہوئے ہوں۔ ایک بار جب کارڈ ہولڈر نے آئی وی آر سروس کے ذریعے اپنا ٹی پِن تبدیل کر لیا، تو تبدیل شدہ ٹی پِن نمبر کو نیا ٹی پِن سمجھا جائے گا اور بینک اس تبدیلی کے بعد کارڈ ہولڈر کی جانب سے ہونے والی کسی بھی غیر مجاز ٹرانزیکشن یا نقصان کے لئے ذمہ دار نہیں ہوگا۔
ٹی پِن (TPIN)
چارجز
- کارڈ ہولڈر اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ بینک کارڈ کے اجراء اور استعمال کے لئے چارجز، فیسیں، ڈیوٹیز، لیویز اور دیگر اخراجات (مجموعی طور پر "چارجز") وصول کرے گا جیسا کہ چارجز کی شیڈول میں درج ہے۔ کارڈ ہولڈر اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ وہ بینک کو تمام یا کسی بھی چارجز کو فوری طور پر ادا کرے گا اور اس کی واپسی کرے گا۔ یہ چارجز وقتاً فوقتاً بینک کی چارجز شیڈول کے مطابق تبدیل ہو سکتے ہیں اور یہ کارڈ ہولڈر کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ان سے ہم آہنگ رہے۔ تمام چارجز غیر واپسی کے ہیں جب تک کہ بینک کی طرف سے دوسری صورت میں ذکر نہ کیا گیا ہو۔
- کارڈ ہولڈر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسی بھی رقم کی واپسی یا خریداری سے قبل کارڈ سے متعلقہ اکاؤنٹ میں ہمیشہ کافی رقم دستیاب ہو اور کسی بھی چارجز کا حساب رکھا جائے۔ اگر کسی وجہ سے اکاؤنٹ کارڈ کے استعمال سے اوور ڈراون ہوجائے تو کارڈ ہولڈر اس کمی کو بھرنے کا ذمہ دار ہوگا اور بینک کی جانب سے اپنے صارفین کو فراہم کی جانے والی کلیئر فنانس سہولت پر لاگو مارک اپ اور چارجز کے ساتھ اسے فوراً ادا کرے گا۔ اس کے علاوہ، 20% لیکویڈیٹیڈ ڈیمجز بھی واجب الادا ہوں گے جو بقایا رقم پر ہوں گے۔ بینک کو یہ حق بھی حاصل ہوگا کہ وہ کارڈ کو منسوخ کر دے۔ ایسی منسوخی کے باوجود، کارڈ ہولڈر اس رقم کے لئے ذمہ دار رہے گا جو اس نے اوور ڈرا کی ہو، اس کے ساتھ ساتھ چارجز، مارک اپ، لیکویڈیٹیڈ ڈیمجز وغیرہ۔
- بینک کارڈ ہولڈر کے اکاؤنٹ سے کسی بھی واپسی/منتقلی کی ادائیگی کی رقم اور کارڈ کے استعمال سے کی جانے والی تمام ایسی ادائیگیاں، ساتھ ہی متعلقہ بینک چارجز/مارک اپ وغیرہ، بشمول وفاقی یا صوبائی حکومت کی جانب سے عائد ٹیکسز/محاصل، کم کرے گا اور اکاؤنٹ میں کی جانے والی تمام ایسی اندراجات حتمی اور کارڈ ہولڈر پر پابند ہوں گی۔
مجموعی استعمال
- کسی بھی دن میں کی جانے والی تمام لین دین کی کل رقم ان حدود اور دیگر شرائط تک محدود ہوگی جو وقتاً فوقتاً بینک کی طرف سے کارڈ ہولڈر کو تحریری طور پر اطلاع دی جائیں گی، اور یہ اطلاع اس تاریخ سے نافذ ہوگی۔ کارڈ ہولڈر کسی بھی لین دین میں ایسی رقم شامل نہیں کرے گا جو اکاؤنٹ کے کریڈٹ بیلنس یا حد (اگر کوئی ہو) سے زیادہ ہو، جیسا کہ وقتاً فوقتاً مقرر کیا جائے گا۔
- اگر بینک سے کسی لین دین کی اجازت دینے کو کہا جائے، تو بینک ان تمام لین دین کو مدنظر رکھ سکتا ہے جو اجازت دی جا چکی ہوں لیکن جو اکاؤنٹ سے ڈیبٹ نہیں کی گئی ہوں (اور اکاؤنٹ سے متعلق دیگر لین دین کی سرگرمیاں) اور ان شرائط و حدود کو جو ان شرائط و ضوابط میں ذکر کی گئی ہیں۔ اگر بینک یہ فیصلہ کرتا ہے کہ اکاؤنٹ میں اس لین دین کے متعلق واجب الادا رقم ادا کرنے کے لیے دستیاب فنڈز کافی نہیں ہیں، تو بینک اپنی مکمل صوابدید پر اس لین دین کو اجازت دینے سے انکار کر سکتا ہے، جس صورت میں یہ لین دین اکاؤنٹ سے ڈیبٹ نہیں ہوگا۔ بینک کسی بھی نقصانات کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگا جو ایسی اجازت دینے سے انکار کی وجہ سے پیدا ہوں۔
ناکافی فنڈز
اگر اکاؤنٹ میں کسی بھی لین دین یا دیگر واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے فنڈز ناکافی ہوں، بشمول کوئی مارک اپ، فیس، چارجز، کرنسی کی تبدیلی کے چارجز، سروس فیس یا بینک کو واجب الادا کوئی دوسری رقم، تو بینک اپنی مکمل صوابدید پر (اور ایسا کرنے کا کوئی فرض نہ ہونے کے باوجود) کسی دوسرے اکاؤنٹ سے، جو کارڈ ہولڈر بینک کے ساتھ رکھتا ہے، اکاؤنٹ میں کافی فنڈز کی منتقلی یا انتظام کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے، کارڈ ہولڈر بینک کو اجازت دیتا ہے، اختیار دیتا ہے اور اس بات پر رضا مندی ظاہر کرتا ہے کہ بینک کسی دوسرے اکاؤنٹ میں موجود کسی بھی کریڈٹ بیلنس کو اکاؤنٹ پر چارج ہونے والی یا چارج کرنے والی لین دین کے خلاف یکجا، ملا یا سیٹ آف کر سکتا ہے۔
کارڈ کی قبولیت یا اسے مسترد کرنا
- بینک اس نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا جو کسی ریٹیلر، سپلائر، کسی دوسرے بینک یا کارڈ آپریٹڈ مشین یا کسی اور شخص یا ادارے کی طرف سے کارڈ کے استعمال کو کسی بھی لین دین کے حوالے سے مسترد کرنے کی وجہ سے ہو۔ کارڈ ہولڈر کی طرف سے کسی بھی ریٹیلر یا سپلائر کے خلاف کوئی دعویٰ بینک کے خلاف سیٹ آف، دعویٰ یا جوابی دعویٰ کا موضوع نہیں بن سکتا۔
- بینک کسی بھی طور پر اس بات کا ذمہ دار نہیں ہوگا کہ مال اور/یا خدمات کی مقدار، معیار، کافی ہونے، قابل قبولیت یا قابل فروختگی جو کارڈ کے ذریعے کارڈ ہولڈر نے خریدی یا استعمال کی ہیں، یا کسی بھی کارڈ ٹرانزیکشن کی خلاف ورزی یا عدم ادائیگی کے لیے جو کسی ریٹیلر یا سپلائر نے کی ہو۔ ریٹیلر یا سپلائر کو کسی بھی صورت میں بینک کا ایجنٹ یا نمائندہ نہیں سمجھا جائے گا اور بینک کسی بھی طرح سے ریٹیلر/مرچنٹ کی طرف سے کی جانے والی کوئی بھی کارروائی، غفلت یا نمائندگی کی خلاف ورزی کے لیے ذمہ دار یا قابل مواخذہ نہیں ہوگا۔
- اگر کارڈ ہولڈر اور کسی ریٹیلر کے درمیان کارڈ یا کسی ٹرانزیکشن اور/یا بینک یا کسی دوسرے شخص کے حوالے سے کوئی تنازعہ ہوتا ہے تو اس صورت میں کارڈ ہولڈر کی بینک کے لیے ذمہ داری کسی بھی طرح سے متاثر، کم یا معطل نہیں ہوگی، چاہے کارڈ ہولڈر کا اس ریٹیلر یا دوسرے شخص کے خلاف کوئی جوابی دعویٰ ہو۔
اسٹیٹمنٹ
- انٹرنیٹ بینکنگ کے ذریعے، اے ٹی ایم سے منی اسٹیٹمنٹ کے ذریعے، یا بینک کی جانب سے کارڈ ہولڈر کو بھیجی جانے والی اسٹیٹمنٹ کے ذریعے کارڈ ہولڈر کو اپنے ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ اسٹیٹمنٹ آف اکاؤنٹ سے چیک کرنا ہوگا، جو مقررہ فریکوئنسی کے مطابق تیار کیا جاتا ہے۔
- کارڈ ہولڈر کو بینک کو تحریری طور پر پندرہ (15) دنوں کے اندر اطلاع دینی ہوگی، چاہے وہ ٹرانزیکشن کی انجام دہی ہو یا اسٹیٹمنٹ کی فراہمی ہو، جو بھی بعد میں ہو، اگر اکاؤنٹ کے حوالے سے ٹرانزیکشن کی تفصیلات میں کوئی بے قاعدگیاں یا تضادات موجود ہوں، یا بینک کی طرف سے کارڈ ہولڈر کو بھیجے گئے کسی اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ میں۔ اگر بینک کو مذکورہ پندرہ (15) دنوں کی مدت کے اندر اس کے برعکس کوئی اطلاع نہ ملے، تو بینک کو یہ فرض کرنے کا حق ہوگا کہ تمام ٹرانزیکشنز درست ہیں اور انہیں تمام مقاصد کے لیے حتمی ثبوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- اگر کارڈ ہولڈر کسی اے ٹی ایم پر کارڈ استعمال کرتا ہے اور ٹرانزیکشن کامیابی سے مکمل ہونے کے باوجود اسے کم یا کوئی ادائیگی نہیں ملتی، تو اُسے اس بات کی تحریری اطلاع بینک کو پندرہ (15) کام کے دنوں کے اندر دینی ہوگی۔ بصورت دیگر، بینک کا اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ اور ریکارڈ اس معاملے کی حتمی حیثیت اختیار کر لیں گے۔ مزید برآں، اگر کارڈ ہولڈر کسی ایسے اے ٹی ایم پر کارڈ استعمال کرتا ہے جو بینک کے زیرِ انتظام نہیں ہے، تو بینک کو 1-Link سوئچ کی طرف سے فراہم کردہ ریکارڈز پر انحصار کرنے کا حق ہوگا، اور اگر بینک کسی ٹرانزیکشن کے لیے کارڈ ہولڈر کے اکاؤنٹ کو فوری طور پر ڈیبٹ کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو بینک یہ عمل کسی بھی بعد کی تاریخ میں براہ راست ڈیبٹ کے ذریعے مکمل کر سکتا ہے، بغیر کسی پیشگی اطلاع کے۔
ٹرانزیکشن کی منسوخی اور ٹرانزیکشن میں غلطیاں
- کارڈ ہولڈر اس بات کا اختیار نہیں رکھتا کہ وہ کسی مکمل شدہ ٹرانزیکشن کو منسوخ کرے۔
- اگر کارڈ ہولڈر نے کسی اے ٹی ایم پر کارڈ استعمال کیا اور اس کے اکاؤنٹ سے رقم ڈیبٹ ہو گئی لیکن کیش تقسیم یا جاری نہیں ہوئی، تو کارڈ ہولڈر کو متعلقہ کارڈ ٹرانزیکشن کی رقم کے لیے بینک میں دعویٰ جمع کرانا ہوگا۔ بینک صرف اس رقم کو اس وقت ریورس کرے گا جب اے ٹی ایم اور اس متعلقہ بینک سے اس ٹرانزیکشن کی رقم کی تصدیق کی جائے گی جس کا اے ٹی ایم استعمال کیا گیا تھا۔
- اگر کسی دوسری متنازعہ ٹرانزیکشن کا سامنا ہو، تو کارڈ ہولڈر کو متنازعہ ٹرانزیکشن کی تاریخ سے پندرہ (15) دن کے اندر بینک کو تحریری اطلاع بھیجنی ہوگی جس میں تنازعہ کی تفصیلات شامل ہوں۔ اگر بینک کو پندرہ (15) دن کے اندر یہ تحریری اطلاع موصول نہ ہو، تو مذکورہ ٹرانزیکشن کو مستند سمجھا جائے گا اور صارف اس ٹرانزیکشن کا ذمہ دار ہوگا۔
پوسٹنگ
- ان شرائط و ضوابط کے تحت، بینک عام طور پر کارڈ ٹرانزیکشن کی رقم کو اکاؤنٹ میں اس وقت ڈیبٹ کرے گا جب اسے ریٹیلر یا پی او ایس مرچنٹ سے الیکٹرانک یا کسی اور طریقے سے مشورہ موصول ہوگا، بشرطیکہ بینک اس میں تاخیر ہونے کی صورت میں ہونے والے کسی بھی نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔
- کارڈ ہولڈر اس بات سے متفق ہے کہ وہ بینک کو کسی بھی رقم کی واپسی کرے گا جو اس سے متعلقہ اکاؤنٹ کے بند ہونے کے باوجود اُس کے ذریعہ اجازت دی گئی ٹرانزیکشنز کے لیے واجب الادا ہو۔
ری فنڈ
اگر کسی ریٹیلر یا سپلائر کی جانب سے ٹرانزیکشن کے ذریعے رقم کی واپسی کی جاتی ہے، تو بینک صرف اس وقت اکاؤنٹ کو کریڈٹ کرے گا جب اور اگر اسے ریٹیلر یا سپلائر کی درست ہدایات اور واپسی کے لیے متعلقہ رقم موصول ہو، بشرطیکہ بینک کو ایسی ہدایات اور رقم کی وصولی میں کسی قسم کی تاخیر کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جائے گا۔
پروموشن
بینک کے ذریعے کیے جانے والے کسی بھی پروموشن سے قبل، بینک اپنے مکمل اختیار کے تحت وقتاً فوقتاً مخصوص کمپنیوں ("افلیٹس") کی مصنوعات یا خدمات کو تمام یا کسی مخصوص کارڈ ہولڈرز میں فروغ دے سکتا ہے۔ اگر ایسی کوئی پروموشن کارڈ ہولڈر کو دستیاب ہو اور وہ پروموشن سے فائدہ اٹھاتا ہے، تو کارڈ ہولڈر اس بات سے اتفاق کرتا ہے کہ ان شرائط و ضوابط کے علاوہ وہ افلیٹس کی جانب سے وضع کردہ پروموشن کی شرائط و ضوابط پر عمل کرے گا، جو بینک کے ساتھ مشاورت کے بعد طے کی گئی ہوں گی۔ ایسی پروموشن کسی بھی وقت بغیر کسی اطلاع کے واپس لی جا سکتی ہے۔
خاتمے اور معطلی
- کارڈ ہولڈر کو ان شرائط و ضوابط کے تحت معاہدہ ختم کرنے کے لیے، کارڈ ہولڈر کو بینک کو تحریری طور پر اطلاع دینی ہوگی، کارڈ کو مقناطیسی پٹی کے ذریعے آدھا کاٹ کر بینک کو واپس کرنا ہوگا۔ ایسی خاتمے کی درخواست تب مؤثر ہوگی جب کارڈ ہولڈر کی جانب سے بینک کو اس کی اطلاع موصول ہو جائے، اور ان شرائط و ضوابط کی وضاحت کے مطابق عمل کیا جائے۔
- ۔ بینک کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی وقت کارڈ سے منسلک ٹرانزیکشنز کو معطل کر دے اور کارڈ کو معطل کر دے، بغیر کارڈ ہولڈر کو پہلے اطلاع دیے اور بغیر کسی وجہ کی وضاحت کیے۔
- بینک کسی بھی وقت بغیر کسی وجہ بتائے کارڈ کو معطل، واپس یا منسوخ کر سکتا ہے اور اس اقدام سے کارڈ ہولڈر کی بینک کے ساتھ ذمہ داریاں اور واجبات متاثر نہیں ہوں گے۔ کارڈ ہولڈر اس بات کو بھی تسلیم کرتا ہے کہ بینک کو اس قسم کی معطلی، واپسی یا منسوخی کے لیے پیشگی اطلاع دینا ضروری نہیں ہے، اور اگر اے ٹی ایم کارڈ کو اپنے پاس رکھ لے یا کارڈ کے ذریعے دی گئی ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کر دے، تو اس صورت حال کو کارڈ کی واپسی یا منسوخی تصور کیا جا سکتا ہے، جب تک کہ کارڈ ہولڈر بینک سے اس کی تصدیق نہ کر لے۔
شرائط و ضوابط پوری طرح مؤثر اور نافذ العمل
شرائط و ضوابط پوری طرح مؤثر اور نافذ العمل تصور کی جائیں گی اگر کوئی لین دین کارڈ کی منسوخی سے پہلے مکمل ہو چکا ہو لیکن اکاؤنٹ سے ڈیبیٹ نہ ہوا ہو۔
خاتمے کے بعد
ان شرائط و ضوابط کا خاتمہ اُن ذمہ داریوں کو متاثر نہیں کرے گا جو کسی بھی ایسے عمل یا کوتاہی کے نتیجے میں پیدا ہوئی ہوں جو خاتمے سے پہلے کی گئی ہو یا رہ گئی ہو۔
فریقین کی ذمہ داری
- بینک کسی بھی نقصان کا ذمہ دار نہیں ہوگا جو کارڈ ہولڈر کو اس وجہ سے ہو کہ بینک ہڑتال، صنعتی اقدامات، بجلی، نظام یا آلات کی ناکامی، دن کے آغاز یا اختتام کی سرگرمی یا کسی بھی ایسی وجہ سے جو بینک کے دائرہ اختیار سے باہر ہو، کارڈ ہولڈر کو بینکاری یا دیگر خدمات فراہم کرنے سے قاصر یا تاخیر کا شکار ہو جائے۔ نیز، بینک کسی بھی قسم کی حادثاتی موت، چوٹ، جائیداد کو نقصان یا کوئی اور نقصان جو کارڈ ہولڈر کو ATM رومز یا دیگر مقامات پر کارڈ کے استعمال کے دوران ہو، کا کسی بھی صورت میں ذمہ دار نہیں ہوگا، اور یہ طے کیا جاتا ہے کہ کارڈ ہولڈر کارڈ کا استعمال مکمل طور پر اپنے خطرے، خرچے اور نتائج پر کرے گا۔
- اگر کسی تکنیکی خرابی، آپریشنل ناکامی یا کسی بھی اور وجہ سے کارڈ کا استعمال ممکن نہ ہو تو کارڈ ہولڈر کو بینک سے کسی قسم کے ہرجانے یا معاوضے کا کوئی حق حاصل نہیں ہوگا، اور بینک کارڈ کے استعمال نہ ہونے کے باعث صارف کو ہونے والے کسی بھی نقصان یا ضرر کی تمام تر ذمہ داری سے مکمل طور پر بری الذمہ ہوگا۔
- جب بھی کارڈ ہولڈر کارڈ کو کسی بھی یوٹیلیٹی یا دیگر بلوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کرے گا، تو کسی بھی تاخیر، جرمانے، اضافی لاگت یا سرچارج کی مکمل ذمہ داری صرف اور صرف کارڈ ہولڈر پر عائد ہوگی، چاہے کارڈ ہولڈر نے بینک کو بروقت اطلاع دی ہو اور تمام درست تفصیلات فراہم کی ہوں۔
- ۔ کارڈ ہولڈر ان تمام نقصانات یا اخراجات کا ذمہ دار ہوگا جو بینک کو ان شرائط و ضوابط کی کسی بھی خلاف ورزی کے نتیجے میں برداشت کرنے پڑیں، اور کارڈ ہولڈر بینک کے پہلے مطالبے پر یہ تمام اخراجات بینک کو واپس ادا کرنے کا پابند ہوگا۔
- کارڈ ہولڈر اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ تمام لین دین تمام مشترکہ اکاؤنٹ ہولڈرز پر مشترکہ اور علیحدہ طور پر لازم ہوں گے۔بینک کارڈ کے ذریعے فراہم کردہ یا موصول شدہ معلومات کی ناکافی یا غلط نوعیت کی ذمہ داری قبول نہیں کرے گا، اور بینک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسی معلومات کو وقتاً فوقتاً اور کسی بھی وقت تبدیل یا اپ ڈیٹ کر سکے۔
شرائط و ضوابط میں تبدیلی
- 1شرائط و ضوابط اور اس سے متعلقہ کوئی بھی چارجز بینک کی صوابدید پر کسی بھی وقت اور وقتاً فوقتاً تبدیل کیے جا سکتے ہیں، جس کی اطلاع کارڈ ہولڈر(ز) کو دی جائے گی (چاہے عمومی ہو، مخصوص ہو یا بینک کے شیڈول آف چارجز میں شائع کی گئی ہو)۔
- ایسی کوئی بھی تبدیلی اس تاریخ سے مؤثر ہوگی جو نوٹس یا شیڈول آف چارجز میں درج ہو، یا وہ کوئی بعد کی تاریخ جو بینک کی جانب سے اس میں واضح طور پر بیان کی گئی ہو۔ تاہم، کارڈ کے استعمال سے متعلقہ بینک کارڈ ایسوسی ایشنز کی طرف سے عائد کردہ کسی بھی فیس یا چارجز اور ان میں کی گئی کوئی بھی تبدیلی صرف کارڈ ہولڈر کے اکاؤنٹ پر لاگو ہوگی، جیسا کہ متعلقہ بینک کارڈ ایسوسی ایشن کی طرف سے مقرر کردہ مدت میں ہو، اور بینک اس کے لیے کسی بھی صورت ذمہ دار نہ ہوگا۔
- بینک (لیکن اس پر پابند نہیں ہوگا) اکاؤنٹ ہولڈر/کارڈ ہولڈر سے حاصل کردہ کسی بھی ٹیلیفونک ہدایات کو تحریری طور پر اور/یا ٹیپ ریکارڈنگ اور/یا کسی دوسرے طریقے سے ریکارڈ کر سکتا ہے، اور ایسی کسی بھی ہدایات کی ریکارڈنگ اکاؤنٹ ہولڈر/کارڈ ہولڈر پر حتمی اور پابند ہوگی۔ بینک اس کے علاوہ اکاؤنٹ ہولڈر/کارڈ ہولڈر سے اس طرح کی خدمات یا کسی ایسی ہدایات سے متعلق اضافی دستاویزات پر دستخط کرنے کا تقاضا کر سکتا ہے جو اکاؤنٹ ہولڈر/کارڈ ہولڈر نے دی ہوں، اور اکاؤنٹ ہولڈر/کارڈ ہولڈر کو بینک کی جانب سے ایسی دستاویزات پر دستخط کرنے کی ضرورت ہوگی۔
ڈسکلوزر
کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر بینک کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کارڈ ہولڈر اور اکاؤنٹ سے متعلق کسی بھی معلومات کو بینک کے گروپ کی کمپنیوں، تیسری پارٹی پروسیسرز، تیسری پارٹی سروس فراہم کنندگان اور/یا کارڈ پرسنلائزیشن کمپنیوں کو جو بینک وقتاً فوقتاً استعمال کرتا ہے، ظاہر کرے۔ ایسی معلومات میں کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کی تفصیلات، کارڈ، اکاؤنٹ اور کسی بھی ٹرانزیکشن کی معلومات شامل ہو سکتی ہیں جو بینک اپنے واحد رائے کے مطابق ضروری یا خواہش مند سمجھے۔ بینک اس کے علاوہ ایسی معلومات کو کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر، کارڈ، اکاؤنٹ یا کسی بھی ٹرانزیکشن کے بارے میں کسی شخص یا ادارے کو بھی ظاہر کر سکتا ہے، جیسا کہ قانون، عمل یا رواج کی ضرورت ہو۔
انڈیمنٹی
پرائمری کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ بینک کو ہر قسم کے نقصانات، ہرجانے، دعووں، اخراجات یا لاگت سے محفوظ رکھے گا جو کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کی طرف سے ان شرائط یا اکاؤنٹ یا کارڈ سے متعلق شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی یا کارڈ کے کسی بھی لین دین خواہ وہ غیر قانونی ہو، غیر مجاز ہو یا کسی بھی نوعیت کا ہواس کے استعمال یا اس کے استعمال کی اجازت دینے کے نتیجے میں بینک کو برداشت کرنا پڑے۔ اس حوالے سے، اگر کارڈ ہولڈر کا انتقال ہو جائے، تو کارڈ ہولڈر کے اگلے وارث یا جانشین کو فوراً بینک کو اطلاع دینی چاہیے تاکہ اکاؤنٹ کو بلاک کیا جا سکے اور کارڈ کو فوراً بینک کو واپس کر کے منسوخ کر دیا جائے۔ کسی بھی ٹرانزیکشن جو کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹ کے معطل ہونے کی تاریخ سے پہلے کی گئی ہو، وہ کارڈ ہولڈر کے اکاؤنٹ میں چارج کی جائے گی اور یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ بینک کو تحریری طور پر موت کی اطلاع نہیں ملتی۔ بینک اس تعطل کے مؤثر ہونے میں کسی بھی تاخیر یا نقصانات کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگا۔ کارڈ ہولڈر کے جانشینوں کی طرف سے جانشینی سرٹیفکیٹ یا اس جیسے کسی دوسرے دستاویز کی فراہمی کے منتظر رہتے ہوئے، کارڈ ہولڈر کا اکاؤنٹ منجمد رہے گا۔ کارڈ ہولڈر کو کبھی بھی اپنا پی این / پاس ورڈ یا دیگر ذاتی اور خفیہ معلومات کسی شخص کو کال، ای میل/ ایس ایم ایس کے ذریعے نہیں بتانی چاہیے۔ کارڈ ہولڈر اتفاق کرتا ہے کہ وہ فوراً بینک کو کسی بھی فشنگ، سپوفنگ یا ہیکنگ سرگرمی(یوں) کے بارے میں اطلاع دے گا جس کا شبہ کارڈ ہولڈر کو کارڈ یا اس سے متعلق خدمات کے بارے میں ہو جو ان شرائط و ضوابط کا حصہ ہیں۔ اگر کارڈ ہولڈر ایسی سرگرمی(یوں) کے بارے میں بینک کو اطلاع دینے میں ناکام رہتا ہے تو وہ بینک کو تمام نقصانات، دعووں، اخراجات اور خرچوں کے خلاف انڈمنفائی کرے گا جو بینک کو یا کارڈ ہولڈر کو برداشت کرنا پڑے۔
ایس ایم ایس / اے ڈی سی الرٹس سروس
کارڈ ہولڈر کو اس کے رجسٹرڈ موبائل نمبر(ز) پر کارڈ ہولڈر کی جانب سے کی جانے والی ٹرانزیکشنز کے متعلق ایس ایم ایس الرٹس یا کسی دوسرے متبادل ترسیلی چینل کے ذریعے الرٹس فراہم کی جائیں گی۔ اکاؤنٹ(ز) اور/یا ٹرانزیکشنز سے متعلق الرٹس کے ذریعے خود بخود فراہم کی جائیں گی اور یہ مکمل طور پر کارڈ ہولڈر کی ذمہ داری پر ہوں گی۔
ای سٹیٹمنٹس
کارڈ ہولڈر کو متبادل ترسیلی چینل سروسز کے تحت جاری ہونے والی کسی بھی ای سٹیٹمنٹ کو دیکھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ کارڈ ہولڈر اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ ای سٹیٹمنٹ کو الیکٹرانک طور پر دیکھنا یا ڈاؤن لوڈ کرنا (جیسا کہ صورت حال ہو) مکمل طور پر کارڈ ہولڈر کے خطرے اور ذمہ داری پر ہوگا۔
لنک اکاؤنٹس کی دستبرداری
کارڈ ہولڈر سمجھتا ہے اور اس بات کو قبول کرتا ہے کہ اگر وہ بینک سے درخواست کرے کہ وہ بینک میں موجود ایک سے زیادہ اکاؤنٹس کو ایک کارڈ سے لنک کرے، تو اس کے لئے وہ ذمہ دار ہوگا۔ کارڈ ہولڈر یہ تسلیم کرتا ہے اور تسلیم کرتا ہے کہ ایک سے زیادہ اکاؤنٹس کو کارڈ سے لنک کرنا ان تمام اکاؤنٹس کو کارڈ اور/یا اکاؤنٹ کے چوری، نقصان یا غلط استعمال کے خطرے میں ڈال دیتا ہے۔
رابطہ کی تفصیلات
کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کی طرف سے بینک کے مجاز دفتر/نمائندے کو ٹیلیفون یا تحریری طور پر اکاؤنٹ، کارڈ اور/یا کارڈ ہولڈر / اکاؤنٹ ہولڈر کی تازہ یا ترمیم شدہ رابطہ تفصیلات کی اطلاع دینے پر، بینک کو اجازت ہوگی کہ وہ اپنی ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کر کے پچھلی تفصیلات کو نئی تفصیلات کے مطابق تبدیل کر دے جو بینک کو مطلع کی گئی ہیں۔
قانون کا اطلاق
یہ شرائط و ضوابط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قواعد و ضوابط، سرکولر اور ہدایات (جو وقتاً فوقتاً لاگو ہو سکتی ہیں) کے تابع ہیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مادی اور طریقہ کار کے قوانین کے تحت قابو میں ہوں گے۔ پاکستان کی عدالتیں اس معاملے میں خصوصی دائرہ اختیار رکھتی ہیں۔ بیلنس کی کسی بھی رقوم کو اکاؤنٹ ہولڈر کے پتے پر ادائیگی کے آرڈر کے ذریعے بھیجا جائے گا۔